حیدرآباد،19اکتوبر(ایجنسی) حیدرآباد کے Sri Chaitanya College کالج میں 16 سال کی ایک طالبہ نے ہاسٹل کے اپنے کمرے میں مبینہ طور پر آگ لگا کر خود کشی کر لی. پولیس نے یہ معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ اس کے پاس سے کوئی سوسائڈ نوٹ تو نہیں ملا ہے، لیکن اس نے خود کشی سے تھوڑی دیر پہلے اپنی ماں کو فون کرکے پوچھا تھا کہ کیا وہ ہاسٹل چھوڑ سکتی ہے.
معلومات کے مطابق، منگل کی صبح 16 سالہ سواتیکا نے دوپہر 12.30 بجے تک کلاس کیا. اس کے بعد اسکے ساتھی لنچ کے لئے جانے لگے اور وہ اپنے کمرے چلی گئی، جہاں سے اس نے اپنی ماں کو فون کیا. قریب ڈیڑھ بجے لنچ کرکے واپس آ رہے طالب علموں نے چوتھی منزل سے دھواں نکلتا
دیکھا. ہاسٹل حکام نے پایا کہ ساتوكا کے کمرے میں آگ لگی ہے.
سینئر پولیس افسر کا کہنا ہے، 'اسکول حکام نے آگ تو بجھا دی، لیکن وہ اتنی بری جل گی تھی کہ ہم اب پکے طور پر نہیں کہہ سکتے کہ اس نے آگ لگانے کے لئے پٹرول، مٹی کے تیل یا Deodorants کا استعمال کیا تھا . ہم نے مزید تحقیقات کے لئے لاش کے نمونے اور راکھ لے لئے ہیں. '
وہیں ایک اور اہلکار نے بتایا کہ اس کے کمرے سے کوئی خودکشی نوٹ نہیں ملا ہے. انہوں نے ساتھ ہی کہا، 'اس نے اپنی ماں کو فون کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ ہاسٹل میں نہیں رہنا چاہتی.'